الپ ارسلان سلجوق سلطنت کے ایک بڑے سلطان تھے جو کہ مغرب اور شرق کے علاقوں میں حکومت کرتے تھے۔ وہ سلطنت کے تیسرے سلطان تھے اور ان کی حکومت کی مدت 1063ء سے لے کر 1072ء تک تھی۔ الپ ارسلان کا نام تاریخی حوالے میں بڑے اہمیت کے ساتھ منسلک ہے کیونکہ ان کی حکومت کے دوران سلجوق امپائر نے اسلامی دنیا کی تاریخ میں اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ ان کی حکومت کا دور اسلامی فکر اور تعلیم کے امور میں بھی اہم ثقافتی اور علمی ترقی کا دور تھا۔
الپ ارسلان کا واقعہ تسلیم اور دینی حکمرانی کے پیچھے اہم کردار ہوتا ہے۔ ان کی حکومت کے دوران کئی دنیاوی اور دینی معاملات کو حل کیا گیا اور ان کی رحلت کے بعد بھی ان کے اقوام کے درمیان میں امن و سلام کے لئے کامیاب کوشیشیں کی گئیں۔
الپ ارسلان کا نام اس واقعے سے منسلک ہے جب وہ بزنج کے سلطنتی حکمران کے خلاف ان کی بزنج کے شہر میں 1071ء کی معروف بزنج جنگ میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ اس جنگ میں الپ ارسلان نے بزنج کے سلطنتی حکمران سلطان کلج آرسلان کو شکست دیدی اور اس نے شہنشاہی تخت پر قدم رکھ لیا۔ اس جیت کی بنیاد پر سلجوق امپائر کی حکومت زیادہ پھیلنے کا دور ملتا ہے اور ان کا امپائر نے تاریخی کتابوں میں اہم اثرات چھوڑے ہیں۔
الپ ارسلان کی حکومت کی دور میں سلجوق امپائر کی توسیع اور اسے مستحکم کرنے کے لئے کئی اہم کاروائیاں کی گئی۔ وہ معاشرتی اور فکری ترقی کو بھی فروغ دینے میں دلچسپی رکھتے تھے اور ان کی حکومت کے دوران علماء کو حمایت دی گئی تاکہ ان کا علم اور تعلیمی فعالیتیں فروغ پا سکیں۔ الپ ارسلان کی حکومت کا دور اسلامی تاریخ کی ایک اہم حصہ ہوتا ہے جو تعلیم، فن، اور سوشل اصلاح کی راہوں کو اجاگر کرتا ہے۔
مشہور زمانہ تاریخی ترک ڈرامہ سیریل الپ ارسلان میں انہی واقعات کا ذکر کیا گیا ہے اور الپ ارسلان کے دور میں ہونے والے مشہور واقعات کو عوام میں آگاہی کیلئے فلمایا گیا یے۔